Thursday, November 9, 2017

My Bad Talks


 My Bad Talks

٭ میری غلط باتیں٭
ہم  کتنے ظالم لوگ ہیں کہ اپنی ضرورت کے لئے بھی اللہ سے رجوع کرنا پسند نہیں کرتے۔
ایک صاحب بیٹی کے رشتے  کے مشورے کیلئے آئے تو میں نے کہہ دیا کہ
"استخارہ کرو اوراللہ سے مشورہ کرو، اللہ سے مشورہ کرنا اور رائے لینا سب سے بہترین ہے۔"
کہنے لگا،"نہیں یار۔۔۔ استخارے میں اللہ نے اس رشتے سے منع کر دیا تو یہ بہت اچھا رشتہ چھوڑنا پڑے گا۔ "میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے ، کچھ لمحے تو میں بالکل سُن اُس کا منہ ہی تکتا رہ گیا۔!
ہم کس قدر ظالم ہو چکے ہیں---!!

"تیرے پاس اللہ سے مشاورت کے خلاف بھی دلیل ہے، کیا عجیب آدمی ہو۔جس مالک ِ وحدہٗ لاشریک نے ہمیں پیدا کیا، اُس سے بہتر اور مخلص ہمارے حق میں کون ہو سکتا ہے؟"میرا دل چاہ رہا تھا کہ اس کو سو جوتے لگاؤں مگر کیا کیا جائے ، یہاں تو اللہ کے قرآن پہ دلائل اس ڈھٹائی سے ثبت کئے جارہے ہیں کہ الامان الحفیظ
وہ پھر بولا،"یار، تم سمجھ نہیں رہے۔ استخارہ میں انکار کا ڈرہے۔ لڑکا بہت امیر ہے۔اگر استخارے میں انکار ہوا تو ساری زندگی پچھتاوا رہے گا۔ میری بیٹی اس رشتے میں راج کرے گی۔تم نام کے اعداد نکال دو، میں نے کسی کو دینے ہیں تاکہ وہ حساب ملائے۔" وہ پھر بولا
"مطلب-تم زبردستی نام تبدیل کرکے بھی بیٹی بیاہ دو گے۔ اگر وہ اپنا گھر نہ قائم رکھ سکی تو؟"
فوراََ بولا ، "بددعائیں تو نہ دو یار---"
"میری بات تمہیں بددعا لگ رہی ہے، میں خدشہ ظاہر کر رہا ہوں کہ تیری بیٹی تیرے سوچے اور بنائے ہوئے رشتے سےگھرنہ بسا سکی تو کیا کروگے۔۔۔ ہوش کرو یہ کہہ رہا ہوں تمہیں،  بددعا نہیں دے رہا---!!
ایک بات بتاؤ کہ وہ لڑکا کسی اور لڑکی کے نصیب کا ہوا جسے تم زبردستی کسی علم والے سے اور حساب بنا کے اپنی بیٹی کے پلے باندھنا چاہ رہے ہو۔ کل کو وہ مرد /لڑکا  علم سے آزاد ہو گیا اور تیری بیٹی کو چھوڑ دے تو۔۔۔؟
اور جس سے علم کروا رہے ہو، اس کا نوری یا کالا جو بھی علم ہے وہ نکاح میں ساتھ بندھ گیا تو۔۔۔ یہ سوچا ہے۔۔۔ ساری زندگی لڑائیاں اور گالی گلوچ تیری بیٹی کے گھر سے نہیں ختم ہونا، جسے تو راج کرنے کا نام دے رہا ہے۔۔۔!!
ابھی وقت ہے، نکاح تک سوچ لو۔جو کچھ تمہیں سامنے نظر آ رہا ہے ، ضروری نہیں کہ وہی سب اچھا اور ٹھیک ہو- میری بات پھینک مت دینا---!!
زیادہ عقلمند اور عقل لڑانے والے ہمیشہ ناکام ہوتے ہیں،
 کامیاب نہیں ہوا کرتے
 ورنہ عقل والوں کے آگے  قدرت کے فیصلے کمزور پڑ جاتے--!!
کسی کے جذبات یا کسی کی قبر پہ پاؤں رکھ کے گزر جانا آسان ہوتا ہے مگر خوشیاں نہیں ملا کرتیں۔ ویسے بات ہے کیا اصل۔۔۔ کہیں باہر کا چکر تو نہیں۔۔۔ "
ہاں، وہ میری بیٹی کو بیاہ کے لندن لے جائے گا---" وہ بولا  
"یار، میں نے خود ساری زندگی نوکری کرتے کرتے ضائع کر دی اور اب اپنے بچوں کو کم ازکم کاروبار کھڑا کرکے دے رہا ہوں، بیٹی ایک باہر جانے سے سب کی زندگی سنور جائے گی اور علم آجکل سبھی کر رہے ہیں، اچھا برا سب چلتا ہے۔۔" وہ مزیدڈھٹائی سے بولا
"تمہارے بچے کتنے ہیں؟"میں نے پوچھا
"دو بیٹے اور دو بیٹیاں "وہ بولا
اس کا مطلب کہ تم ان کی بھی وہاں جگہ بناؤ گے، واقعی ٹرائی (کوشش) کر لینے میں  کیا ہرج ہے۔ تمہارے ایک ہمسائے نے بھی بیٹی باہر بھیجی تھی، مزید دو نواسیوں کے ساتھ طلاق لے کے واپس آئی ہے نا اور اس کا بیٹا آجکل دبئی کے مجرہ خانے میں "انتہائی حلال" کی روٹی شراب پلاتے ہوئے کما رہا ہے نا-اصل فساد کی جڑمعاشرے میں تم جیسے لوگ ہیں جو حلال کو بھی حرام کرکے کھانے کی کوشش میں ہیں اور نتائج سب کے سامنے ہیں۔ عوام مکروھات کھا پی کے "اللہ تیرا شکر ہے" کے نعرے لگاتی پھر رہی ہے اور سکون کا ایک دن بھی نصیب نہیں۔خیر-جیسے تمہاری مرضی۔ لندن کرو یا دبئی۔ بچوں کے اسلامی ناموں والی کتاب خریدو ، اس میں سبھی نام اور ان کے اعداد دیئے ہوتے ہیں۔ کسی بھی بک سنٹر سے مل جائے گی۔ طریقہ بھی اس میں درج ہے، خود سے نکالو گے تو یقین رہے گا۔۔۔!!
ایک بات یاد رکھو کہ اعداد صرف صحتمند زندگی،اچھی فطرت ، نرم مزاجی اور ہر طرح کے حالات سے نبھا کرنے کیلئے ہوتے ہیں ،دوسروں کو زبردستی اپنا غلام بنانے کیلئے نہیں۔نصیب لکھنے والا رب ہی ہے اور رب سے بہتر کوئی تیرا یا تیری بیٹی سے مخلص نہیں ہو سکتا۔اپنی بیٹی داؤ پہ مت لگاؤ۔ اس کی پوچھ ہوگی اور تمہارے پاس جواب نہیں ہوگا۔جن بیٹوں کیلئے بیٹی داؤ پہ لگا رہے ہو، وہ کل کو تیری قبر پہ دو لفظ فاتحہ کے بھی پڑھنے نہیں آئیں گے۔باپ جب اولاد کو حرام اور مکروھات کی طرف لے جانے اور کِھلانے کی کوشش کرے تو اولاد بَری الذمہ ہو جاتی ہے۔ کل قیامت میں بیٹی کا سامنا کرنے کو بھی تیار رہنا۔
 یہ یاد رکھنا---!!"
وہ تھوڑی دیر گوں مگوں کی حالت میں رہااور پھراٹھ کے چل دیا۔ چند دن بعد اس کا بیٹاسرِراہ  ملا تو میرے پوچھنے پہ اس نے بتایا کہ وہ لوگ وہیں اپنی بیٹی بہن کی شادی کر رہےہیں۔۔۔!!
ہم "اپنی مرضی" کرتے بھی جا رہے ہیں اور اللہ سے اچھے کی امید بھی لگائے ہوئے ہیں۔ ہم نے اللہ کی لازوال شان اور لازوال رحمت  کی سمجھ تک پہنچنا پسند ہی نہیں کیا اور اللہ کی بجائے مادی اشیاء اور دو پل کے سکون کی خاطر اپنی اولادیں تک داؤ پہ لگا دیتے ہیں۔!!
اللہ رب العزت نے کیا ہی خوب فرمایا ہے۔اللہ رب العزت کے فرمان کا مفہوم ہے کہ"جب ہم (اللہ) انسان کو اپنی رحمت سے نوازتے ہیں تو انسان مغرور اور متکبر ہو جاتا ہے کہ یہ سب میں (انسان) نے کیا ہے اور جب انسان خود کی ہوئی کوئی غلطی سے حالات کے چکر میں آتا ہے تو ہمیں (اللہ) کو الزام دیتا ہے۔۔۔!!" (القرآن)
اب اس پوسٹ میں دلائل دینے والوں کی بھی بہت سی باتیں نکلتی ہیں۔
ان سب باتوں کا ایک لائن میں ساتھ ہی جواب حاضر ہے۔۔۔!!
میں نے یہ عرض کیا ہے کہ"اللہ سے پوچھ لینے میں سب اچھائی ہی اچھائی ہے،کوشش ہر انسان کا حق ہے ،مگر اپنے پالنے والے سے پوچھ کے کوشش کر لو،کم ازکم ناکامی کا اندیشہ تو نہ رہے۔۔۔"
نوٹ:- جس شخص کی بابت لکھا ہےوہ خود تقریباََ ڈھائی تین کروڑ کے گھر میں رہتا ہے لیکن اولاد آوارہ اور نکمی ہے کیونکہ باپ نے کبھی کسی دونمبری کو حرام سمجھنے کی زحمت ہی گوارہ نہیں کی،اورسود سے کاروبار کر رہا ہے۔۔۔!!
پوسٹ پہ تشریف آوری کا شکریہ
والسلام
تحریر: سفیرِ حق (مشتاق اعوان)
پیشکش: دُنیا پَلس
مزید پڑھیں:-


No comments:

Post a Comment