کھجور: ایک مکمل غذا
کھجور کا درخت دنیا
کے اکثر مذاہب میں مقدس مانا جاتا ہے۔ مسلمانوں میں اس کی اہمیت کی انتہا یہ ہے کہ
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام درختوں میں سے اس درخت کو مسلمان کہا ہے کیونکہ
صابر، شاکر اور اللہ کی طرف سے برکت والا ہے۔ قرآن مجید اوردیگر مقدس کتابوں میں
جابجا کھجور کا ذکر ملتا
ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ “جس گھر میں کھجوریں نہ ہوں وہ گھر ایسا ہے کہ جیسے اس میں کھانا نہ ہو“ اور جدید سائنس نے اب یہ بات ثابت کردی ہے کہ کھجور ایک ایسی منفرد اور مکمل خوراک ہے جس میں ہمارے جسم کے تمام ضروری غذائی اجزاءوافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ “جس گھر میں کھجوریں نہ ہوں وہ گھر ایسا ہے کہ جیسے اس میں کھانا نہ ہو“ اور جدید سائنس نے اب یہ بات ثابت کردی ہے کہ کھجور ایک ایسی منفرد اور مکمل خوراک ہے جس میں ہمارے جسم کے تمام ضروری غذائی اجزاءوافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
رمضان المبارک میں افطار کے وقت کھجور
کا استعمال اس کی افادیت کا منہ بولتا ثبوت ہے چونکہ دن بھر فاقہ کے بعد توانائی
کم ہوجاتی ہے اس لیے افطاری ایسی مکمل اور زود ہضم غذا سے کرنے کی ضرورت ہوتی ہے
جو زیادہ سے زیادہ طاقت و توانائی فراہم کرسکے اور کھجور یہ تمام مقاصد فوراً پورا
کردینے کی اہلیت رکھتی ہے۔اسلئے ہمیں بہترین غذا اور صحت کیلئے رمضان المبارک کے علاوہ بھی کھجور کا استعمال بحثیت خوراک اور علاج سارا سال جاری رکھنا اور کھجور کودوسری غذاؤں کی طرح اپنے روزمرہ کھانے کے معمولات میں شامل کرنا چاہیئے تاکہ فی زمانہ پیدا ہونے والی بیماریوں سے اپنی صحت کو محفوظ بنایا جا سکے۔
٭شدید گرمی کے عالم میں توانائی فوری طور پر
بحال کرنا ہو تو کھجور اس کیلئے اکسیر کا درجہ رکھتی ہے۔
٭پیٹ کے کیڑے
مارنے کیلئے نہار منہ اس کا استعمال مفید ہے۔
٭تازہ پکی
ہوئی کھجور کا مسلسل استعمال عورتوں میں حیض کا خون کثرت سے آنے والی بیماری میں
فائدہ مند ہے۔ یہ کیفیت غدودوں کی خرابی‘ جھلیوں کی سوزش، غذائی کمی اور خون میں
فولاد کی کمی وغیرہ سے پیدا ہوسکتی ہے۔ کھجور ان میں سے ہر ایک کا مکمل علاج ہے۔
٭دل کے
دورے میں کھجور کو گٹھلی سمیت کوٹ کر دینا جان بچانے کا باعث ہوتا ہے چونکہ دل کا
دورہ شریانوں میں رکاوٹ سے پیدا ہوتا ہے۔ اس لیے شریانوں میں رکاوٹ کے باعث پیدا
ہونے والی تمام بیماریوں میں کھجور کی گٹھلی تریاق کا اثر رکھتی ہے۔
٭چونکہ
کھجور رافع قولنج اور جھلیوں سے سوزش کو دور کرنے کیلئے مسکن اثرات رکھتی ہے اس لیے
دمہ خواہ وہ امراض تنفس سے ہو یا دل کی وجہ سے اسے دفع کرتی ہے۔
٭کھجور کا
مسلسل استعمال اور اس کی پسی ہوئی گٹھلیاں دل کے بڑھ جانے میں مفید ہیں۔ یہی نسخہ
کالاموتیا کے مریضوں کیلئے بھی فائدہ مند ہے۔
٭بلغم کو
خارج کرتی ہے لہٰذا بعض ماہرین اسے تپ دق میں موثر قرار دیتے ہیں۔
٭پرانے
قبض کی بہترین دوا اور بہترین علاج ہے۔
٭کھجور کے
درخت کی جڑوں کو جلا کر زخموں پر مرہم کی صورت میں لگانے سے زخم بہت جلد ٹھیک
ہوجاتا ہے۔ اس سفوف کے منجن سے دانت کا درد جاتا رہتا ہے۔ سوزش میں ایک بہترین
ٹانک کا درجہ رکھتا ہے۔
٭حدیث کے
مطابق عورتوں کے حیض کی کثرت میں کھجور سے بہتر اور کوئی چیز نہیں۔
٭ چند
دنوں تک کھجور کے باقاعدہ استعمال سے کوڑھ کے مرض میں فائدہ ہوتا ہے۔
٭نوزائیدہ
بچے کو کھجور منہ میں چبا کر تھوڑی تھوڑی کھلائیے۔
٭ جلی ہوئی کھجور زخموں سے خون بہنے کو روکتی ہے
اور زخم جلدی بھرتی ہے‘ خشک کھجور کو جلا کر راکھ بناکر بوقت ضرورت استعمال میں لایا
جاتا ہے۔
٭کھجور کو
خشک کرکے ہمراہ گٹھلی رگڑ کر منجن بنایا جاتا ہے جو دانتوں اور مسوڑھوں کومضبوط
کرتا ہے۔
٭ مغز
بادام دو تولے اور کھجور دو تولے کھانا باہ کو مضبوط کرتا ہے۔
٭کھجور کے
ساتھ کھیرا کھانے سے جسم توانا اورخوبصورت ہوجاتا ہے۔
٭کھجور کو
دھو کر دودھ میں ابال کر دینا زچگی کے بعد کی کمزوری اور بیماری کے بعد کی کمزوری
کو دور کرتا ہے۔
٭ کھجور
کو نہار منہ کھایا جائے تو یہ پیٹ کے کیڑے مارتی ہے۔
٭کھجور کےساتھ منقہ یا کشمش نہیں کھانا چاہیے نہ
ہی اسے انگور کےساتھ استعمال کریں۔
٭نیم پختہ
کھجور کو پرانی کھجورکےساتھ ملا کر مت کھائیں۔
٭کھجور کا
ایک وقت میں زیادہ استعمال ٹھیک نہیں۔ زیادہ سے زیادہ سات آٹھ دانے کافی ہیں وہ بھی
اس صورت میں جب کھانیوالا حال ہی میں بیماری سے نہ اٹھا ہو۔
٭جس کی
آنکھیں دکھتی ہوں اس کیلئے کھجوریں کھانا مناسب نہیں۔
٭کھجور کےساتھ
اگر تربوز کھایا جائے تو اسکی گرمی تربوز کی ٹھنڈک سے زائل ہوجاتی ہے۔
٭کھجور کےساتھ
مکھن استعمال کرنا سُنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔
٭جو خواتین دبلے پن کا شکار ہوں وہ تازہ پکی ہوئی
کھجوریں اور کھیرے کھائیں بہت جلد اپنے جسم میں نمایاں تبدیلی محسوس کریں گی۔
٭کھجورکےساتھ
انار کا پانی معدہ کی سوزش اور اسہال میں مفید ہے۔
No comments:
Post a Comment