حضرت نوح علیہ السلام نے اللہ کے حکم سے جب کشتی بنانا شروع
کی تو ایک مومنہ بڑھیا نوح علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوئی اور بڑھیا نے حضرت
نوح علیہ السلام سے پوچھا ، " اے نبی اللہ ! آپ ؑ یہ کشتی کیوں بنا رہے ہیں؟"
حضرت نوح علیہ السلام نے جواب دیا، " بڑی بی! میں یہ
کشتی اللہ کے حکم سے بنا رہا ہوں۔ اللہ کی طرف سے ایک بہت بڑا پانی کا عذاب آنے
والا ہے جس میں تمام کفار غرق ہو جائیں گے اور مومن اس کشتی میں سوار ہو کر بچ
جائیں گے۔"